قوموں کی ترقی کا انحصار اس کی نوجوان نسل پر ہوتا ہے۔ لیکن پاکستان میں نوجوان نسل کے مسائل یا ان کے مستقبل کے لیے بہتر مواقع فراہم کرنے کی بحث حکومتی ترجیحات میں کہیں بہت نیچے معلوم ہوتی ہے۔ اس کی ایک وجہ پاکستان کی سیاست میں نوجوان نسل کی نمائندگی نہ ہونے کے برابر ھے ۔پاکستان میں مردم شماری کے مطابق ساٹھ فیصد نوجوان تیس سال سے کم ھیں ۔۔اور موجودہ نظام سے یہ بیزار ھیں ۔یہ جان چکے ھیں کہ انکا مستقبل اس نظام کی موجودگی میں محفوظ نہیں ۔یہ نسل جان چکی ھے کہ کون ھے جو انکی ترقی میں رکاوٹ ھے ۔اور پرانی سیاسی کھیپ سے یہ بیزار ھیں انسی پچھاسئ کا ممبر پارلیمنٹ آج بھی امیدوار ھے اور کہتا ھے کہ وہ ملک میں انقلاب لائے گا یاوہ بے وقوف ھے یا ساری قوم کو بےوقوف سمجھتا ھے ۔نوجوان اس وقت انتخابات کے منتظر ھیں اور الیکشن والے دن دو بجے تک فیصلہ قوم کے سامنے آجائیں گا جو یہ سمجھتا ھے کہ یہ نسل پولنگ سٹیشن نہیں جائے گی اسکی بھول ھے یہ نسل باشعور ھے ووٹ کی اہمیت کو سمجھتی ھے دھاندلی کرنے والے یہ بھی سوچ لیں کے سوفیصد دھاندلی ممکن نہیں اور اگر زور زبردستی انھوں نے نتائج بدلے تو جھنگ کی طرح پھر ان ممبران کو ہر گلی میں جوتے پڑھنے ھیں ۔
آج عوام سرکاری گاڑی جو سڑک پر دیکھ کر سوال کرتے ھیں کہ بھائ یہ ھماری گاڑی ھے تم کدھر چلے ھوں ڈیوٹی ٹائم کے بعد ۔۔مطلب عوام میں شعور آگیا ھے کہ یہ ملک انکا ھے آسکی املاک انکی ھے ۔اس وقت نوجوانوں کو یوتھیہ اور بہت کچھ کہا جارھا ھے لیکن اس ملک کا مستقبل یہ ھی نوجوان ھیں۔اور باالاخر فیصلہ انکی ووٹ سے ھی ھونا ھے ۔فوج اس پوزیشن میں نہیں کہ مارشل لا لگائے ۔۔سولہ ماں کا گند جو انھوں نے قوم پر مسلط کیا اس نے انکا نام بہت خراب کر دیا ھے ۔۔اور نہ اس وقت عوام قبول کرے گی۔حل صاف الیکشن ھےاور نوجوان نسل کو آپنا مستقبل خود بچانا ھوگا ۔۔کب تک ھماری نسل بیرونی ملک جانے کے لئے سب کچھ داؤں پر لگاتی رھے گی ۔میرا بیٹا جب سعودی عرب آیا اس نے دیکھا سارا ھی ریت بھرا صحرا ھے اس نے کہا بابا انھوں نے صحرا کو جنت بنا دیا اور ھم نے جنت کو کیا بنا دیا۔۔بچے سوال کرتے ھیں کہ ھمارے ملک میں سب کچھ ھے اور ھم غریب ھیں اسکی وجہ جبکہ دنیا کہ پاس کچھ بھی نہیں اور وہ امیر۔۔میرا جواب ایک ھے کہ دنیا کہ پاس مخلص لیڈر شپ اور ھمارے پاس کھاؤ ں مافیاز ۔۔لیڈر ھم نے پیدا ھونے نہیں دیا اور اگر کوئ لیڈر ملا بھی تو اسے ھم نے خود ختم کیا ۔۔جیسے ایک کو پھانسی چڑھا کے رورھے ھیں دوسرے کو پھانسی چڑھانے کا بندوبست کیا جارھا ھے اور جیسے سارے نظام نے چور چابت کیا تھا اسے واپس لانے کی کوشش کی جارھی ھے ۔۔ستر سال سے یہ ھی کھیل ملک مقروض ھوگیا اور جج ،جرنیل ،بیوروکریٹ اور سیاست دان ارب پتی۔۔کچھ تو گڑبڑ ھے ۔۔اور یہ سب چالاکیاں نوجوان نسل جان چکی ھے ارشد شریف نے جان دے دی لیکن وہ کون تھا پروگرام کر کے سوال کھڑاکر گیا ۔۔اور وقت نے وہ کون تھا اسے بھی قوم کے سامنے آشکار کر دیا ۔۔مافیاز کو ایک ڈر ھے کہ نوجوان اگر الیکشن والے دن نکل آئے پھر انکا کیا ھوگا ۔۔۔ضرورنکلنا ۔۔یہ تھمارے مستقبل کا مسلہ ھے۔۔