یو نیسکو ہیڈکواٹر جنیوا کے سیمنار میں صدر جموں کشمیر ڈیموکریٹک فورم فرانس مرزا آصف جرال کا خطاب

فیس بک
ٹویٹر
وٹس ایپ
image-75

جنیوا سے بلال محمدخان ۔۔۔یو نیسکو ہیڈکواٹر جنیوا کے سیمنار میں صدر جموں کشمیر ڈیموکریٹک فورم فرانس مرزا آصف جرال نےکہا کہ صحافیوں، سول سوسائٹی اور سیاسی جماعتوں کے ارکان کی مسلسل نظربندی بھارت کی طرف سے مقبوضہ کشمیر میں معمول کے مطابق اور زور کے ساتھ نافذ کیا جانے والا جرم ہے۔ اختلاف رائے کی جگہ کو اس حد تک کچل دیا گیا ہے، یہاں تک کہ ذاتی رابطے کی بھی نگرانی کی جاتی ہے اور جو کوئی شکایت کرتے ہوئے بھی پکڑا جاتا ہے اس پر سخت قوانین کے تحت مقدمہ چلایا جاتا ہے۔

خرم پرویز انسانی حقوق کے ایک مشہور کارکن ہیں اور انہوں نے بہت سی دستاویزات لکھی ہیں جن کا اقوام متحدہ نے حال ہی میں 2019 کا حوالہ دیا ہے، اس کے باوجود خرم جیل میں ہے۔ اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندے میری لالر نے اپنے کیس پر باقاعدگی سے بات کی ہے لیکن بھارت نے اقوام متحدہ کے ہائی کمشنرز کی مذمتی رپورٹ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو مکمل طور پر نظر انداز کرتے ہوئے لاتعداد لوگوں کو جھوٹے طریقے سے قید کرنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

ہزاروں کشمیری صحافی اور سیاسی قیدی جیلوں میں بند ہیں جن کو منصفانہ ٹرائل کا کوئی حق نہیں ہے اور جنہیں تشدد سمیت ظالمانہ اور ذلت آمیز سلوک کا سامنا ہے لیکن خبروں کے مضامین کے باوجود، اس سمیت عالمی اداروں کی رپورٹوں کے باوجود، کوئی مہلت نہیں ملی۔آخر میں ،میں اس کونسل سے التجا کرتا ہوں کہ بھارت کے ہاتھوں کشمیر کی مکمل تباہی اور مٹانے سے پہلے عجلت کا مظاہرہ کرے۔

بدقسمتی سے یو این ایس سی ایک سیاسی فورم بن چکا ہے اور بڑی طاقتیں مختلف علاقائی تنازعات میں اپنے مفادات کو بچانے کے لیے ویٹو کا استعمال کرتی ہیں۔ یہ اقوام متحدہ کی ناکامی ہے۔

متعلقہ خبریں