یمن: خسرہ کے باعث 280 اموات، صحت کا بحران شدت اختیار کر گیا

فیس بک
ٹویٹر
وٹس ایپ
WhatsApp Image 2024-12-02 at 00.09.49_ffe76760

عالمی ادارہ صحت کی تشویش: ویکسین سے بچاؤ ممکن مگر صورتحال سنگین

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق، 2024 کے آغاز سے اب تک یمن میں خسرہ کی وبا کے باعث 280 افراد جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ڈبلیو ایچ او کے یمن دفتر کی جانب سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ ملک کئی قابلِ ویکسین بیماریوں کی زد میں ہے، جن میں خسرہ کے علاوہ پولیو، ہیضہ، شدید آبی اسہال، ملیریا، ڈینگی بخار، اور خناق شامل ہیں۔

بیان کے مطابق، "سال 2024 کے آغاز سے اب تک خسرہ کے 33 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، جن میں سے 280 متاثرین اس بیماری کے باعث زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔”

بحران کی وجوہات

عالمی ادارہ صحت کا کہنا ہے کہ یمن میں بڑھتی ہوئی غذائی قلت اور ناقص صحت کے نظام نے بیماریوں کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے۔ یمن کی تقریباً نصف آبادی اس وقت غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے مشکلات کا شکار ہے، جو اس بحران کو مزید پیچیدہ بنا رہی ہے۔

ویکسینیشن کی اہمیت

ماہرین صحت نے ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنے پر زور دیا ہے تاکہ ان جان لیوا بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہو سکے، خاص طور پر ان علاقوں میں جہاں صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

متعلقہ خبریں