پاکستان قونصلیٹ جدہ میں منعقدہ کمیونٹی اجتماع سے معروف قاری سید صداقت علی نے "قرآن اور پیغامِ پاکستان” کے موضوع پر خطاب کیا۔ تقریب میں کمیونٹی کے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب کے آغاز میں قونصل جنرل نے مہمانوں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے مثبت کام کرنے کی ضرورت ہے جن سے پاکستان کا نام اقوام عالم میں مزید بلند ہو، تاکہ اپنی عظمت اور وقار کو دوبارہ حاصل کیا جا سکے۔
قاری سید صداقت علی نے اپنے خطاب میں بتایا کہ 80 کی دہائی میں جب ملک دہشت گردی اور خودکش حملوں کی لپیٹ میں تھا اور مساجد و اجتماعات بھی محفوظ نہ تھے، تو تمام مکاتب فکر کے علما اور مشائخ نے مشاورت سے قرآن و سنت کی روشنی میں ایک فتوی تیار کیا جسے "پیغام پاکستان” کہا گیا۔ اس میں واضح کیا گیا کہ دہشت گردی اور بے گناہوں کا قتل اسلام سے کوئی تعلق نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے قرآن میں فرمایا ہے کہ جس نے ایک انسان کو قتل کیا گویا اس نے پوری انسانیت کا قتل کیا اور جس نے ایک انسان کو بچایا اس نے پوری انسانیت کو بچایا۔
قاری صداقت علی نے مزید کہا کہ اس فتوی کو عالم اسلام کے نامور علما سے تصدیق کرانے کا شرف بھی انہیں حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان سب کا ملک ہے جہاں تمام مکاتب فکر کے لوگ بستے ہیں، ہمیں صبر و استقلال کو اپنانا ہوگا، کیونکہ ان اوصاف کے بغیر ایک باوقار پاکستانی بننا ممکن نہیں۔
انہوں نے خادم الحرمین شریفین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے اور ملک کی معیشت میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ قاری صداقت نے کہا کہ ہمیں ملک کے استحکام اور معیشت کی مضبوطی کے لیے مل کر کام کرنا ہے اور یہ پیغام دینا ہے کہ ہم پاکستان کے وفادار ہیں اور کسی غلط کام کا حصہ نہیں بنیں گے۔