بالاکوٹ(سپیشل رپورٹر)
فلسطین کے مسلمانوں کو گاجر مولی کی طرح کاٹا جا رہا ہے امت مسلمہ کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے ،مولانا عبدالرشید مولانا فضل الرحمن نے فلسطین میں جا کر امت مسلمہ کی نمائندگی کی ہے اسلامی ممالک کو فلسطین کے معاملے پر سر جوڑ کر بیٹھنا چاہیے
ان خیالات کا اظہار معروف کاروباری سماجی و مذہبی سکالر حضرت مولانا عبدالرشید جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی فلسطین سے واپسی پر تفصیلی ملاقات کے بعد بالاکوٹ میڈیا کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا فلسطین غزہ کے بے گناہ مسلمانوں پر ہونے والی بمباری اور ظلم پر اسلامی ممالک کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے غزہ کے مسلمانوں کا خون اتنا سستا کیوں ہے ؟؟؟؟
پاکستان سمیت کسی بھی اسلامی ممالک کی جانب سے غزہ کے مسلمانوں کے حق میں جاندار بیان سامنے نہیں ایا وہاں کے مسلمان تڑپ تڑپ کر مر رہے ہیں حکمران عیاشیوں میں مصروف ہیں اسرائیل طاقت کے نشے میں جس طرح غزہ کے مسلمانوں پر بم برسا رہا ہے..
اس پر دنیا میں انسانی حقوق کی بات کرنے والی تنظیموں کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے امن کی بات کرنے والی تنظیمیں اگر کوئی پرندہ مر جاتا ہے تو اس کے لیے اجلاس طلب کرتے ہیں اور غزہ میں ائے روز ہزاروں مسلمان شہید ہو رہے ہیں لیکن اس پر کسی کو کوئی فکر نہیں ہے اسرائیل طاقت اور بربریت کے نشے میں چور ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے